سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 159

چوری کا اعتراف کرنا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَبِي الْمُنْذِرِ مَوْلَى أَبِي ذَرٍّ عَنْ أَبِي أُمَيَّةَ الْمَخْزُومِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِسَارِقٍ اعْتَرَفَ اعْتِرَافًا لَمْ يُوجَدْ مَعَهُ مَتَاعٌ فَقَالَ مَا إِخَالُكَ سَرَقْتَ قَالَ بَلَى قَالَ مَا إِخَالُكَ سَرَقْتَ قَالَ بَلَى قَالَ فَاذْهَبُوا فَاقْطَعُوا يَدَهُ ثُمَّ جِيئُوا بِهِ فَقَطَعُوا يَدَهُ ثُمَّ جَاءُوا بِهِ فَقَالَ اسْتَغْفِرْ اللَّهَ وَتُبْ إِلَيْهِ فَقَالَ أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ تُبْ عَلَيْهِ اللَّهُمَّ تُبْ عَلَيْهِ

حضرت ابوامیہ مخزومی بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص لایا گیا جس نے چوری کا اعتراف کیا تھا اور اس سے مال دستیاب نہیں ہوا تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میرا خیال ہے کہ تم نے چوری نہیں کی ہوگی اس نے عرض کی، کی ہے آپ نے فرمایا کہ میرا ںہیں خیال کہ کہ تم نے چوری کی ہوگی اس نے عرض کی میں نے کی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جاؤ اور اس کے ہاتھ کاٹ دو پھر اسے لے کر آؤ لوگوں نے اس کا ہاتھ کاٹ دیا اور پھر اسے لے کر واپس آئے پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم اللہ سے مغفرت طلب کرو اور اس کی بارگاہ میں توبہ کرو اس نے عرض کی میں اللہ سے مغفرت طلب کرتا ہوں اور اس کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعاکی اے اللہ اس کی توبہ قبول کرلے اے اللہ اس کی توبہ قبول کرلے۔

یہ حدیث شیئر کریں