سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 177

محصن زانی کی حد۔

راوی:

أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى بَعَثَ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَقِّ وَأَنْزَلَ عَلَيْهِ الْكِتَابَ وَكَانَ فِيمَا أَنْزَلَ آيَةُ الرَّجْمِ فَقَرَأْنَاهَا وَوَعَيْنَاهَا وَعَقَلْنَاهَا وَرَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَجَمْنَا بَعْدَهُ فَأَخْشَى إِنْ طَالَ بِالنَّاسِ زَمَانٌ أَنْ يَقُولَ الْقَائِلُ لَا نَجِدُ حَدَّ آيَةِ الرَّجْمِ فِي كِتَابِ اللَّهِ وَالرَّجْمُ فِي كِتَابِ اللَّهِ حَقٌّ عَلَى مَنْ زَنَى مِنْ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ إِذَا أُحْصِنَ إِذَا قَامَتْ عَلَيْهِ الْبَيِّنَةُ أَوْ كَانَ الْحَبَلُ أَوْ الِاعْتِرَافُ

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حضرت عمر نے فرمایا بے شک اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد کو حق کے ہمراہ مبعوث کیا ہے اور آپ پر کتاب نازل کی ہے اور اس پر رجم کے متعلق بھی آیات نازل کی ہیں ہم اسے پڑھتے رہتے ہیں اسے یاد رکھا ہے اسے سمجھا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی سنگسار کیا ہے اور آپ کے بعد ہم نے بھی سنگسار کیا ہے مجھے یہ ڈر ہے کہ کچھ زمانہ گزرنے کے بعد کوئی کہنے والا یہ کہے گا کہ رجم سے متعلق آیت تو ہم اللہ کی کتاب میں نہیں پاتے۔ (یہ بات یاد رکھنا۔) رجم کا حکم اللہ کی کتاب میں موجود ہے اور بالکل درست ہے یہ ان مردوں اور خواتین کے بارے میں ہے جو محصن ہونے کے باوجود زنا کا ارتکاب کریں اور جب گواہی کے ذریعے یہ بات ثابت ہوجائے یا عورت حاملہ ہوجائے یا وہ اعتراف کرلے۔

یہ حدیث شیئر کریں