سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 203

قتل عمد میں دیت۔

راوی:

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ فُضَيْلٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ أَبِي الْعَوْجَاءِ السُّلَمِيِّ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ أُصِيبَ بِدَمٍ أَوْ خَبْلٍ وَالْخَبْلُ الْجُرْحُ فَهُوَ بِالْخِيَارِ بَيْنَ إِحْدَى ثَلَاثٍ فَإِنْ أَرَادَ الرَّابِعَةَ فَخُذُوا عَلَى يَدَيْهِ بَيْنَ أَنْ يَقْتَصَّ أَوْ يَعْفُوَ أَوْ يَأْخُذَ الْعَقْلَ فَإِنْ أَخَذَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا ثُمَّ عَدَا بَعْدَ ذَلِكَ فَلَهُ النَّارُ خَالِدًا فِيهَا مُخَلَّدًا

حضرت ابوشریح خزاعی بیان کرتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص قتل ہوجائے یا زخمی ہوجائے اسے تین میں اسے ایک بات کا اختیار ہے اگر وہ چوتھی بات کا ارادہ کرے گا تو تم اس کا ہاتھ پکڑ لو یا تو وہ قصاص لے یا معاف کردے یادیت لے اگر وہ اس میں کچھ لے لیتا ہے پھر اس کے بعد بھی کچھ اور مانگتا ہے تو اس کے لئے جہنم ہوگا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں