سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 208

کسی مسلمان کو کسی کافر کے عوض میں قتل نہیں کیا جاسکتا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ قُلْتُ لِعَلِيٍّ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ هَلْ عَلِمْتَ شَيْئًا مِنْ الْوَحْيِ إِلَّا مَا فِي كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى قَالَ لَا وَالَّذِي فَلَقَ الْحَبَّةَ وَبَرَأَ النَّسَمَةَ مَا أَعْلَمُهُ إِلَّا فَهْمًا يُعْطِيهِ اللَّهُ الرَّجُلَ فِي الْقُرْآنِ وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ قُلْتُ وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ قَالَ الْعَقْلُ وَفِكَاكُ الْأَسِيرِ وَلَا يُقْتَلُ مُسْلِمٌ بِمُشْرِكٍ

حضرت ابوجحیفہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں عرض کی اے امیرالمومنین آپ وحی کے بارے میں کسی ایسی چیز کا علم رکھتے ہیں جو اللہ کی کتاب میں موجود نہ ہو انہوں نے جواب دیا نہیں اس ذات کی قسم جس نے دانے کو چیرا ہے اور جان کو پیدا کیا ہے میں ایسی کسی بات کا علم نہیں رکھتا بلکہ یہ فہم ہے جو قرآن پڑھنے والے شخص کو عطاکی جاتی ہے اور صحیفے میں موجود کچھ احکام ہیں راوی کہتے ہیں میں نے دریافت کیا صحیفے میں کیا حکم موجود ہے انہوں نے جواب دیا دیت کا ہے قیدی کو آزاد کرنے کا ہے اور یہ حکم ہے کہ کسی مسلمان کو کسی مشرک کے عوض قتل نہیں کیا جائے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں