سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 272

بحری جنگ کی فضیلت

راوی:

أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ حَرَامٍ بِنْتُ مِلْحَانَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي بَيْتِهَا يَوْمًا فَاسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَكُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَضْحَكَكَ قَالَ أُرِيتُ قَوْمًا مِنْ أُمَّتِي يَرْكَبُونَ ظَهْرَ هَذَا الْبَحْرِ كَالْمُلُوكِ عَلَى الْأَسِرَّةِ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ قَالَ أَنْتِ مِنْهُمْ ثُمَّ نَامَ أَيْضًا فَاسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَكُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَضْحَكَكَ قَالَ أُرِيتُ قَوْمًا مِنْ أُمَّتِي يَرْكَبُونَ هَذَا الْبَحْرَ كَالْمُلُوكِ عَلَى الْأَسِرَّةِ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ قَالَ أَنْتِ مِنْ الْأَوَّلِينَ قَالَ فَتَزَوَّجَهَا عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ فَغَزَا فِي الْبَحْرِ فَحَمَلَهَا مَعَهُ فَلَمَّا قَدِمُوا قُرِّبَتْ لَهَا بَغْلَةٌ لِتَرْكَبَهَا فَصَرَعَتْهَا فَدُقَّتْ عُنُقُهَا فَمَاتَتْ

ام حرام بنت ملحان بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن ان کے گھر سوگئے جب بیدار ہوئے تو آپ مسکرا رہے تھے میں نے عرض کی یا رسول اللہ آپ کس بات پر مسکرا رہے ہیں۔ ارشاد ہوا مجھے میری امت کے کچھ لوگ دکھائے گئے جو اس سمندر کی پشت پر یوں سوار تھے جیسے بادشاہ تخت پر بیٹھے ہوتے ہیں میں نے عرض کی یا رسول اللہ میرا نام بھی ان میں شامل کریں۔ فرمایا تم ان میں شامل ہو۔ پھر رسول اللہ سوگئے جب بیدار ہوئے تو مسکرا رہے تھے میں نے عرض کی کیا بات ہے؟ فرمایا میں خواب میں دیکھتاہوں کہ میری امت کے کچھ لوگ سمندر کی پشت پر سوار ہیں جیسے بادشاہ تخت پر بیٹھے ہوتے ہیں۔ میں نے عرض کی یا رسول اللہ میرا نام بھی ان میں شامل کرلیں آپ نے فرمایا تمہارا نام پہلے والوں میں شامل ہے۔ راوی کہتے ہیں پھر سیدہ ام حرام سے حضرت عبادہ بن صامت نے شادی کرلی وہ ایک بحری جنگ میں شریک ہوئے اور اپنے ساتھ سیدہ ام حرام کو بھی لے گئے جب وہ لوگ ساحل پر پہنچے تو ام حرام کے لئے ایک خچر لایا گیا تاکہ وہ سوار ہوں اس خچر نے انہیں گرادیا جس کی وجہ سے ان کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی اور ان کا انتقال ہوگیا۔

یہ حدیث شیئر کریں