سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 36

جب کوئی شخص شادی کرلی تو اسے کن الفاظ میں مبارک باد دی جائے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْعَبْدِيُّ الْبَصْرِيُّ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ قَدِمَ عَقِيلُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ الْبَصْرَةَ فَتَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي جُشَمٍ فَقَالُوا لَهُ بِالرِّفَاءِ وَالْبَنِينَ فَقَالَ لَا تَقُولُوا ذَلِكَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا عَنْ ذَلِكَ وَأَمَرَنَا أَنْ نَقُولَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ

حسن بیان کرتے ہیں حضرت عقیل بن ابوطالب بصرہ تشریف لائے انہوں نے بنوجشم سے تعلق رکھنے والی ایک عورت کے ساتھ شادی کرلی لوگوں نے انہیں مبارک باد دیتے ہوئے کہا آپ پھلیں پھولیں اور بچے ہوں۔ انہوں نے جواب دیا یہ نہ کہو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ کہنے سے منع کیا ہے اور ان الفاظ میں مبارک باد دینے کی ہدایت کی ہے اللہ تمہیں برکت نصیب کرے اور تم پر رحمتیں نازل کرے۔

یہ حدیث شیئر کریں