سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 391

مسلمانوں کے درمیان نرخ زیادہ کرنے کی ممانعت

راوی:

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ وَثَابِتٍ وَقَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ غَلَا السِّعْرُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّاسُ يَا رَسُولَ اللَّهِ غَلَا السِّعْرُ فَسَعِّرْ لَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْخَالِقُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّازِقُ الْمُسَعِّرُ وَإِنِّي أَرْجُو أَنْ أَلْقَى رَبِّي وَلَيْسَ أَحَدٌ مِنْكُمْ يَطْلُبُنِي بِمَظْلَمَةٍ ظَلَمْتُهَا إِيَّاهُ بِدَمٍ وَلَا مَالٍ

حضرت انس بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں اناج مہنگا ہو گیا لوگوں نے عرض کی یا رسول اللہ اناج مہنگا ہوگیا ہے آپ ہمیں نرخ میں اضافے کی اجازت دیں۔ ارشاد ہوا بے شک اللہ کی ذات پیداکرنے والی ہے اور رزق میں تنگی دینے والی ہے اور کشادہ کرنے والی ہے اور وہ بہت زیادہ رزق دینے والا ہے مجھے امید ہے کہ جب میں اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضر ہوں گا تو تم میں سے کوئی شخص مجھ سے کسی ایسی چیز کا حساب طلب نہیں کرے گا جو میں نے بطور ظلم اس کے ساتھ کی ہو خواہ اس کا تعلق جان کے ساتھ ہو یا مال کے ساتھ ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں