سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 472

شفعہ کا حکم ۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالشُّفْعَةِ فِي كُلِّ شِرْكٍ لَمْ يُقْسَمْ رَبْعَةٍ أَوْ حَائِطٍ لَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَبِيعَ حَتَّى يُؤْذِنَ شَرِيكَهُ فَإِنْ شَاءَ أَخَذَ وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ فَإِنْ بَاعَ وَلَمْ يُؤْذِنْهُ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ تَقُولُ بِهَذَا قَالَ نَعَمْ

حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ہر وہ چیز جسے تقسیم نہ کیا جاسکتاہو اس کے شفعہ کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فیصلہ دیاہے خواہ وہ چیز مکان ہویا کوئی باغ ہو ایک شخص کے لئے جائز نہیں ہے کہ اپنے ساتھی کی اجازت کے بغیر اپنے حصے کو فروخت کردے اور اگر اس کا ساتھی چاہے تو اسے وصول کرلے اور اگر چاہے تو اسے نہ کرے۔ اگر وہ شخص فروخت کردیتا ہے جسے اس کا ساتھی اجازت نہیں دیتا تو اس ساتھی کا اس کا زیادہ حق دار ہوگا۔ امام دارمی سے سوال کیا گیا کہ آپ اس حدیث کے مطابق فتوی دیتے ہیں انہوں نے جواب دیا جی ہاں۔

یہ حدیث شیئر کریں