سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 483

سلام کا جواب دینا۔

راوی:

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ هُوَ ابْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ حِينَ قَضَى صَلَاتَهُ فَكُنْتُ أَوَّلَ مَنْ حَيَّا بِتَحِيَّةِ الْإِسْلَامِ قَالَ عَلَيْكَ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ مِمَّنْ أَنْتَ قَالَ قُلْتُ مِنْ غِفَارٍ قَالَ فَأَهْوَى بِيَدِهِ قُلْتُ فِي نَفْسِي كَرِهَ أَنِّي انْتَمَيْتُ إِلَى غِفَارٍ

حضرت ابوذر بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ادا کی جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو میں آپ کے پاس آیا میں وہ پہلا شخص ہوں جس نے اسلامی طریقے کے مطابق سلام کیا۔ آپ نے جواب دیا تمہیں بھی سلام اور اللہ کی رحمتیں ہوں تمہارا کہاں سے تعلق ہے حضرت ابوذر بیان کرتے ہیں میں نے جواب دیا غفار قبیلے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک کو بڑھایا تو میں نے دل میں خیال کیا شاید آپ نے غفار قبیلے سے میری نسبت کو پسند نہیں کیا۔

یہ حدیث شیئر کریں