سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 491

مصنوعی بال لگانے اور لگوانے والی خاتون کا حکم ۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ وَالْمُتَنَمِّصَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ الْمُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ فَبَلَغَ ذَلِكَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي أَسَدٍ يُقَالُ لَهَا أُمُّ يَعْقُوبَ فَجَاءَتْ فَقَالَتْ بَلَغَنِي أَنَّكَ لَعَنْتَ كَيْتَ وَكَيْتَ فَقَالَ وَمَا لِي لَا أَلْعَنُ مَنْ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَقَالَتْ لَقَدْ قَرَأْتُ مَا بَيْنَ اللَّوْحَيْنِ فَمَا وَجَدْتُ فِيهِ مَا تَقُولُ قَالَ لَئِنْ كُنْتِ قَرَأْتِيهِ لَقَدْ وَجَدْتِيهِ أَمَا قَرَأْتِ مَا آتَاكُمْ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا فَقَالَتْ بَلَى قَالَ فَإِنَّهُ قَدْ نَهَى عَنْهُ فَقَالَتْ فَإِنِّي أَرَى أَهْلَكَ يَفْعَلُونَهُ قَالَ فَادْخُلِي فَانْظُرِي فَدَخَلَتْ فَنَظَرَتْ فَلَمْ تَرَ مِنْ حَاجَتِهَا شَيْئًا فَقَالَ لَوْ كَانَتْ كَذَلِكِ مَا جَامَعْتُهَا

حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان عورتوں پر لعنت کرے جو اپنے چہرے کے بالوں کو اکھاڑتی ہیں اور جو انہیں کھڑواتی ہیں اور ان پر لعنت کرے جو اپنے دانت باریک کرتی ہیں اور خوبصورت ہونے کے لئے اسی طرح کے طریقے استعمال کرتی ہیں اللہ کی تخلیق میں تبدیلی کرتی ہیں اس بات کی خبر بنواسد سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کوہوئی جنہیں ام یعقوب کہا جاتا تھا وہ آئیں اور بولیں میں نے سناہے آپ اس طرح خواتین پر لعنت کرتے ہیں حضرت عبداللہ نے جواب دیا میں ایسی خواتین پر لعنت کیوں نہ کرو جس پر اللہ کے رسول نے لعنت کی ہے اور جس کا حکم اللہ کی کتاب میں موجود ہے وہ خاتون بولی میں نے پورا قرآن مجید پڑھاہے مجھے تو اس میں یہ بات نظر نہیں آئی جو آپ فرما رہے ہیں حضرت عبداللہ نے فرمایا اگر واقعی تم نے پڑھا ہوتا تو تمہیں یہ بات نظر آجاتی کیا تم نے یہ آیت نہیں پڑھی۔ اور رسول تمہیں جو حکم دیں اسے حاصل کرو اور جس سے منع کریں اس سے رک جاؤ اور اللہ سے ڈرو بے شک اللہ زبردست عقاب کرنے والاہے ۔ وہ خاتون بولی ہاں حضرت عبداللہ بولے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع کیا ہے وہ خاتون بولی مجھے پتہ چلاہے کہ آپ کی اہلیہ یہ کام کرتی ہیں حضرت عبدالہ بولے تم جاؤ اور جا کر خود یکھ لو وہ خاتون گئی اور اس نے دیکھا کہ وہاں تو ایسی کوئی بات نہیں تھی حضرت عبداللہ بولے اگر وہ ایساکرتی ہوتی تو میں اس کے ساتھ تعلق قائم نہیں کرتا۔

یہ حدیث شیئر کریں