سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 502

جب کسی شخص کو چھینک آئے تو وہ کیا پڑھے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ أَخِيهِ عِيسَى عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعَاطِسُ يَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ وَيَقُولُ الَّذِي يُشَمِّتُهُ يَرْحَمُكُمْ اللَّهُ وَيَرُدُّ عَلَيْهِ يَهْدِيكُمُ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَكُمْ

حضرت ابوایوب انصاری نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل رکتے ہیں چھینکنے والا شخص یہ کہے کہ ہر حال میں ہر طرح کی حمد اللہ کے لئے مخصوص ہے اور جو شخص اس کو جواب دے وہ یہ کہے اللہ تم پر رحم کرے تو پہلا شخص اسے یہ کہے کہ اللہ تمہیں ہدایت پر ثابت قدم رکھے اور تمہارے تمام کام سنوار دے ۔

یہ حدیث شیئر کریں