مشرکین اور مسلمانوں کی وراثت کا حکم۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا يَحْيَى أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ أَخْبَرَهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَشْعَثِ أَنَّ عَمَّةً لَهُ تُوُفِّيَتْ يَهُودِيَّةً بِالْيَمَنِ فَذَكَرَ ذَلِكَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقَالَ يَرِثُهَا أَقْرَبُ النَّاسِ إِلَيْهَا مِنْ أَهْلِ دِينِهَا
محمد بن اشعث بیان کرتے ہیں ان کی پھوپھی جو یہودی تھی وہ یمن میں فوت ہوگئیں اس بات کا تذکرہ حضرت عمر بن خطاب سے کیا گیا تو انہوں نے ارشاد فرمایا اس خاتون کے دین سے تعلق رکھنے والا اس کا زیادہ قریبی عزیز اس کا وارث بنے گا۔
