ولاء کا حکم۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ عَنْ جَهْمِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ أُخْتَيْنِ اشْتَرَتْ إِحْدَاهُمَا أَبَاهَا فَأَعْتَقَتْهُ ثُمَّ مَاتَ قَالَ لَهُمَا الثُّلُثَانِ فَرِيضَتُهُمَا فِي كِتَابِ اللَّهِ وَمَا بَقِيَ فَلِلْمُعْتِقَةِ دُونَ الْأُخْرَى
ابراہیم نخعی کے بارے میں منقول ہے کہ ان سے دو ایسی بہنوں کے بارے میں پوچھا گیا جن میں سے ایک نے اپنے باپ کو خرید کر آزاد کر دیا تھا پھر اس باپ کا انتقال ہوگیا ہو تو ابراہیم نے جواب دیا دونوں کو اللہ کی کتاب میں وہ بیان شدہ حصے کے مطابق دو تہائی حصہ ملے گا اور باقی بچ جانے والا مال اس بیٹی کو ملے گا جس نے اسے آزاد کیا تھا۔
