ولاء کا حق قریبی رشتہ دار کو ملے گا۔
راوی:
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ تُوُفِّيَتْ فُكَيْهَةُ بِنْتُ سَمْعَانَ وَتَرَكَتْ ابْنَ أَخِيهَا لِأَبِيهَا وَبَنِي بَنِي أَخِيهَا لِأَبِيهَا وَأُمِّهَا فَوَرَّثَ عُمَرُ بَنِي أَخِيهَا لِأَبِيهَا
ابن سیرین بیان کرتے ہیں فکیہہ بنت سمعان کا انتقال ہوگیا انہوں نے اپنے پیچھے اپنے باپ کی طرف سے ایک بھائی کا بیٹا اور سگے بھائی کا پوتا چھوڑا تو حضرت عمر نے اس کے باپ کی طرف والے بھائی کے بیٹے کو اس کا وارث قرار دیا۔
