جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے ساتھ موالات (بھائی چارگی قائم کرلے)
راوی:
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ قَالَ سَمِعْتُ تَمِيمًا الدَّارِيَّ يَقُولُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا السُّنَّةُ فِي الرَّجُلِ مِنْ أَهْلِ الْكُفْرِ يُسْلِمُ عَلَى يَدَيْ رَجُلٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ أَوْلَى النَّاسِ بِمَحْيَاهُ وَمَمَاتِهِ
حضرت تمیم داری فرماتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا اور عرض کی اے اللہ کے رسول اہل کفر سے تعلق رکھنے والا ایک شخص کسی مسلمان کے ہاتھ پر اسلام قبول کرتا ہے تو اس بارے میں حکم کیا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا زندگی اور موت ہر حالت میں وہ دوسرے لوگوں کی بہ نسبت زیادہ حق دار ہوگا۔
