زنا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچے کی وراثت۔
راوی:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي بَكْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ عَنْ بُكَيْرٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ قَالَ أَيُّمَا رَجُلٍ أَتَى إِلَى غُلَامٍ يَزْعُمُ أَنَّهُ ابْنٌ لَهُ وَأَنَّهُ زَنَى بِأُمِّهِ وَلَمْ يَدَّعِ ذَلِكَ الْغُلَامَ أَحَدٌ فَهُوَ يَرِثُهُ قَالَ بُكَيْرٌ وَسَأَلْتُ عُرْوَةَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ مِثْلَ قَوْلِ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ وَقَالَ عُرْوَةُ بَلَغَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ
سلیمان بن یسار بیان کرتے ہیں اگر کوئی شخص کسی لڑکے کو لے کر آئے اور یہ بیان کرے کہ یہ اس کا بیٹا ہے اس نے اس لڑکے کی ماں سے زنا کیا تھا اور اس لڑکے کا کوئی شخص بھی دعویدار نہ ہو تو وہ شخص اس لڑکے کا وارث بنے گا۔ بکیر بیان کرتے ہیں میں نے عروہ سے اس بارے میں سوال کیا تو انہوں نے بھی سلیمان بن یسار کے جواب کی مانند جواب دیا عروہ بیان کرتے ہیں ہمیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کا پتہ چلا ہے کہ بچہ بستر والے کے لئے ہوگا اور زنا کرنے والے کو پتھر مارے جائیں گے۔
