زنا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچے کی وراثت۔
راوی:
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ شِبَاكٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ لَا يَرِثُ وَلَدُ الزِّنَا لَا يَرِثُ مَنْ لَمْ يُقَمْ عَلَى أَبِيهِ الْحَدُّ أَوْ تُمْلَكُ أُمُّهُ بِنِكَاحٍ أَوْ شِرَاءٍ
ابراہیم بیان کرتے ہیں کہ زنا کے نتیجے میں پیداہونے والابچہ وارث نہیں بنتا۔ وارث وہ بچہ بن سکتا ہے جس کے باپ پر حد قائم نہ ہوئی ہو یا جس کی ماں نکاح یا خریدنے کے نتیجے میں کسی کی ملکیت میں آئی ہو۔
