جو غلام دو آدمیوں کی مشترکہ ملکیت ہو اور ان دونوں میں سے کوئی ایک اپنے حصے کو آزاد کردے۔
راوی:
حَدَّثَنَا يَعْلَى وَأَبُو نُعَيْمٍ قَالَا حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا عَنْ عَامِرٍ فِي عَبْدٍ بَيْنَ رَجُلَيْنِ أَعْتَقَ أَحَدُهُمَا نَصِيبَهُ قَالَ يُتَمَّمُ عِتْقُهُ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ اسْتُسْعِيَ الْعَبْدُ فِي النِّصْفِ بِقِيمَةِ عَدْلٍ وَالْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ
عامر ارشاد فرماتے ہیں جو غلام دو آدمیوں کی ملکیت ہو اور ان دونوں میں سے کوئی ایک اپنے حصے کو آزاد کردے تو اس غلام کو مکمل آزاد کروانے کی کوشش کی جائے گی اگر آزاد کرنے والے آقا کے پاس مال نہ ہو تو وہ غلام مزدوری کر کے اپنی بقیہ نصف قیمت ادا کرے گا اور ولاء کا حق اس شخص کو حاصل ہوگا جس نے اسے آزاد کر دیا تھا۔
