خواتین کو ولاء کا حق نہیں ملتا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ فِي امْرَأَةٍ مَاتَتْ وَتَرَكَتْ بَنِيهَا فَوَرِثُوهَا مَالًا وَمَوَالِيَ ثُمَّ مَاتَ بَنُوهَا قَالَ يَرْجِعُ الْوَلَاءُ إِلَى عَصَبَةِ الْمَرْأَةِ
ابوقلابہ بیان کرتے ہیں جو عورت فوت ہوجائے اور وہ اپنے بچے چھوڑے وہ بچے اس عورت کے مال کے اور اس کے غلاموں کے وارث ہوں گے پھر اس کے بچے بھی فوت ہوجائیں تو فرماتے ہیں ولاء کا حق اس عورت کے عصبہ کو ملے گا۔
