ولاء کے حق کو کھینچ لینا۔
راوی:
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ كَانَ شُرَيْحٌ لَا يَرْجِعُ عَنْ قَضَاءٍ يَقْضِي بِهِ فَحَدَّثَهُ الْأَسْوَدُ أَنَّ عُمَرَ قَالَ إِذَا تَزَوَّجَ الْمَمْلُوكُ الْحُرَّةَ فَوَلَدَتْ أَوْلَادًا أَحْرَارًا ثُمَّ عُتِقَ بَعْدَ ذَلِكَ رَجَعَ الْوَلَاءُ لِمَوَالِي أَبِيهِمْ فَأَخَذَ بِهِ شُرَيْحٌ
ابراہیم ارشاد فرماتے ہیں قاضی شریح کو اپنے دیئے ہوئے فیصلے سے رجوع کرنے کی نوبت کم پیش آتی تھی ایک مرتبہ اسود نے انہیں بتایا کہ حضرت عمر نے انہیں یہ فیصلہ دیا تھا جب کوئی غلام کسی آزاد عورت کے ساتھ شادی کرلے اور اس عورت کے ہاں آزاد بچے پیدا ہوجائیں اس کے بعد وہ غلام آزاد ہو جائے تو اس کی ولاء کا حق ان بچوں کے باپ کو آزاد کرنے والے شخص کو ملے گا تو قاضی شریح نے اس کے مطابق حکم دیا۔
