اللہ کا قول کہ یہ لوگ اللہ کے کلام کو بدل ڈالنا چاہتے ہیں۔قرآن کے قول فعل ہونےسے مراد یہ ہے کہ یہ حق ہے اور کھیل کود کی چیز نہیں۔
راوی: زہیربن حرب , ابن فضیل , عمارہ , ابوزرعہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ هَذِهِ خَدِيجَةُ أَتَتْکَ بِإِنَائٍ فِيهِ طَعَامٌ أَوْ إِنَائٍ فِيهِ شَرَابٌ فَأَقْرِئْهَا مِنْ رَبِّهَا السَّلَامَ وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ
زہیربن حرب، ابن فضیل، عمارہ، ابوزرعہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جبرائیل علیہ السلام نے آپ سے کہا یہ خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جو آپ کے پاس کھانا لے کر آئی ہیں، ان کو ان کے رب کی طرف سے سلام کہہ دیجئے اور موتی کے ایک محل کی خوشخبری سنا دیجئے جس میں شور و غل نہ ہوگا اور نہ کوئی تکلیف ہو گی۔
Narrated Abu Huraira:
The Prophet said that Gabriel said, "Here is Khadija coming to you with a dish of food or a tumbler containing something to drink. Convey to her a greeting from her Lord (Allah) and give her the glad tidings that she will have a palace in Paradise built of Qasab wherein there will be neither any noise nor any fatigue (trouble)." (See Hadith No. 168, Vol. 5)
