صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2388

اللہ کا قول کہ یہ لوگ اللہ کے کلام کو بدل ڈالنا چاہتے ہیں۔قرآن کے قول فعل ہونےسے مراد یہ ہے کہ یہ حق ہے اور کھیل کود کی چیز نہیں۔

راوی: ابوالیمان , شعیب , ابوالزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ أَنَّ الْأَعْرَجَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ القِيَامَةِ

ابوالیمان، شعیب، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ کو فرماتے ہوئے سنا کہ ہم آخر میں دنیا میں آنے والے ہیں، قیامت میں سب سے آگے ہوں گے،

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "We (Muslims) are the last (to come) but will be the foremost on the Day of Resurrection." The narrators of this Hadith said: Allah said (to man), 'Spend (in charity), for then I will compensate you (generously).' "

یہ حدیث شیئر کریں