ہیجڑوں کا بیان
راوی: ابوبکر بن ابوشیبہ , وکیع , ہشام بن عروہ , زینب بنت ام سلمہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هِشَامٍ يَعْنِي ابْنَ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا مُخَنَّثٌ وَهُوَ يَقُولُ لِعَبْدِ اللَّهِ أَخِيهَا إِنْ يَفْتَحْ اللَّهُ الطَّائِفَ غَدًا دَلَلْتُکَ عَلَی امْرَأَةٍ تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْرِجُوهُمْ مِنْ بُيُوتِکُمْ
ابوبکر بن ابوشیبہ، وکیع، ہشام بن عروہ، زینب بنت حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک بار ان کے پاس داخل ہوئے تو ان کے پاس ایک مخنث بیٹھا ہوا تھا اور ان کے بھائی عبداللہ سے کہہ رہا تھا کہ اگر کل کو اللہ طائف کوفتح فرما دے گا تو میں تجھے ایک ایسی عورت بتلاؤں گا جب سامنے آتی ہے تو چارتہوں کے ساتھ اور واپس جاتی ہے تو آٹھ تہوں کے ساتھ۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں اپنے گھروں سے نکال دو۔
