سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2040

کونسی طلاء پینا درست ہے اور کونسی نہیں؟

راوی: سوید , عبداللہ , ابن جریج , عطاء

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قِرَائَةً أَخْبَرَنِي عَطَائٌ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ وَاللَّهِ مَا تُحِلُّ النَّارُ شَيْئًا وَلَا تُحَرِّمُهُ قَالَ ثُمَّ فَسَّرَ لِي قَوْلَهُ لَا تُحِلُّ شَيْئًا لِقَوْلِهِمْ فِي الطِّلَائِ وَلَا تُحَرِّمُهُ

سوید، عبد اللہ، ابن جریج، عطاء سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا وہ فرماتے تھے اللہ کی قسم! آگ کسی چیز کو حلال نہیں کر سکتی اور نہ وہ کسی چیز کو حرام کر سکتی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے حلال نہ کر سکنے کی تشریح بیان فرمائی کہ لوگ کہتے ہیں طلاء حلال ہے حالانکہ وہ حرام تھا اس کو پکانے سے قبل پھر اس کو آگ حلال نہ کر سکے گی۔

It was narrated from ‘Ata’ that he said, concerning juice:
“Drink it unless it is bubbling.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں