سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2036

کس قسم کا طلاء پینا درست ہے اور کو نسی قسم کا ناجائز؟

راوی: اسحق بن ابراہیم , وکیع , سعد بن اوس , انس بن سیرین , انس بن مالک

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ أَوْسٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ إِنَّ نُوحًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَازَعَهُ الشَّيْطَانُ فِي عُودِ الْکَرْمِ فَقَالَ هَذَا لِي وَقَالَ هَذَا لِي فَاصْطَلَحَا عَلَی أَنَّ لِنُوحٍ ثُلُثَهَا وَلِلشَّيْطَانِ ثُلُثَيْهَا

اسحاق بن ابراہیم، وکیع، سعد بن اوس، انس بن سیرین، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ نوح اور شیطان کا انگور کے درخت کے بارے میں جھگڑا ہوا۔ وہ (شیطان) کہنے لگا یہ میرا ہے یہ میرا ہے۔ آخر کار اس بات پر صلح ہوئی کہ شیطان کے دو حصے ہیں اور ایک حصہ نوح کا ہے۔

It was narrated that Abu Thabit Ath-Tha’labi said: “I was with Ibn ‘Abbas when a man came to him and asked him about juice.He said: ‘Drink that which is fresh.’ He said: ‘I cooked a drink on the fire and I am not sure about it.’ He said: ‘Did you drink it before you cooked it?’ He said: ‘No.’ He said:
‘Fire does not make permissible something that is forbidden.”
(SahIh Mawqaf)

یہ حدیث شیئر کریں