کس قسم کا طلاء پینا درست ہے اور کو نسی قسم کا ناجائز؟
راوی: محمد بن مثنی , ابن ابوعدی , داؤد
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ دَاوُدَ قَالَ سَأَلْتُ سَعِيدًا مَا الشَّرَابُ الَّذِي أَحَلَّهُ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ الَّذِي يُطْبَخُ حَتَّی يَذْهَبَ ثُلُثَاهُ وَيَبْقَی ثُلُثُهُ
محمد بن مثنی، ابن ابوعدی، داؤد سے روایت ہے کہ میں نے سعید سے دریافت کیا کہ حضرت عمر نے کیسی شراب کو حلال کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا جو دو حصہ جلائی جائے اور ایک حصہ باقی رہ جائے
It was narrated that Ya’la bin ‘Ata’ said: “I heard Saeed bin Al-Musayyab say, when a Bedouin asked him about a drink that had been cooked and reduced by half: ‘No, not until two-third has gone and one-third is left.” (Sahih)
