سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2028

کس قسم کا طلاء پینا درست ہے اور کو نسی قسم کا ناجائز؟

راوی: سوید , عبداللہ , جریر , مغیرہ , شعبی

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ کَانَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَرْزُقُ النَّاسَ الطِّلَائَ يَقَعُ فِيهِ الذُّبَابُ وَلَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَخْرُجَ مِنْهُ

سوید، عبد اللہ، جریر، مغیرہ، شعبی سے روایت ہے کہ حضرت علی لوگوں کو طلاء پلایا کرتے تھے اور وہ اس قدر گاڑھی ہوتی تھی کہ اگر اس میں مکھی پڑ جاتی تو اس کا نکالنا ممکن نہ ہو۔

It was narrated from Abu Musa Al-’Ash’ari that he used to drink thickened grape juice that of which two-third had gone and one- third was left. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں