ان احادیث کا تذکرہ جن سے لوگوں نے یہ دلیل لی کہ نشہ آور شراب کا کم مقدار میں پینا جائز ہے
راوی: محمد بن بشار , محمد , شعبہ , ابوجمرة
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ کُنْتُ أُتَرْجِمُ بَيْنَ ابْنِ عَبَّاسٍ وَبَيْنَ النَّاسِ فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ تَسْأَلُهُ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ فَنَهَی عَنْهُ قُلْتُ يَا أَبَا عَبَّاسٍ إِنِّي أَنْتَبِذُ فِي جَرَّةٍ خَضْرَائَ نَبِيذًا حُلْوًا فَأَشْرَبُ مِنْهُ فَيُقَرْقِرُ بَطْنِي قَالَ لَا تَشْرَبْ مِنْهُ وَإِنْ کَانَ أَحْلَی مِنْ الْعَسَلِ
محمد بن بشار، محمد، شعبہ، ابوجمرة سے روایت ہے کہ میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما اور دیگر لوگوں کے درمیان ترجمہ کی خدمت انجام دیا کرتا تھا۔ ایک مرتبہ ایک خاتون ان کے پاس آئی اور وہ لاکھی گھڑے کے نبیذ کے بارے میں دریافت کرنے لگی۔ انہوں نے اس سے منع کیا۔ میں نے کہا کہ ابن عباس! میں ہرے رنگ کے گھڑے میں نبیذ بھگوتا ہوں میٹھی میٹھی۔ پھر میں اس کو پیتا ہوں تو میرے پیٹ میں ہلچل سی ہوتی ہے (یعنی نبیذ سے میرے پیٹ میں ریاح پیدا ہوتی ہے) انہوں نے کہا تم اس کو نہ پیو اگرچہ شہد سے زیادہ میٹھی ہو۔
Ibn ‘Umar said: “While he was at the Rukn, I saw a man bring a cup to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in which there was Nabidh. He gave the cup to him and he raised it to his mouth, but he found it to be strong, so he gave it back to him and a man among the people said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, is it unlawful?’ He said: ‘Bring the man to me.’ So he was brought to him. He took the cup from him and called for water. He poured it into the cup, which he raised to his mouth and frowned. Then he called for more water and poured it into it. Then he said:
‘When these vessels become strong in taste, pour water on them to weaken them.” (Da’if)
