سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 1991

ان احادیث کا تذکرہ جن سے لوگوں نے یہ دلیل لی کہ نشہ آور شراب کا کم مقدار میں پینا جائز ہے

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , علی بن مبارک , کریمة بنت ہمام , عائشہ

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَکِ قَالَ حَدَّثَتْنَا کَرِيمَةُ بِنْتُ هَمَّامٍ أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ تَقُولُ نُهِيتُمْ عَنْ الدُّبَّائِ نُهِيتُمْ عَنْ الْحَنْتَمِ نُهِيتُمْ عَنْ الْمُزَفَّتِ ثُمَّ أَقْبَلَتْ عَلَی النِّسَائِ فَقَالَتْ إِيَّاکُنَّ وَالْجَرَّ الْأَخْضَرَ وَإِنْ أَسْکَرَکُنَّ مَائُ حُبِّکُنَّ فَلَا تَشْرَبْنَهُ

سوید بن نصر، عبد اللہ، علی بن مبارک، کریمة بنت ہمام، عائشہ صدیقہ نے فرمایا تم کو منع ہے ( کدو کے) تونبے سے۔ تم کو منع ہے لاکھ کے برتن سے۔ تم کو ممانعت ہے روغنی برتن سے پھر خواتین کی طرف چہرہ کیا (یعنی متوجہ ہوئیں) اور فرمایا بچو تم لوگ ہرے رنگ کے گھڑے سے اور اگر تمہارے مٹکے کا پانی نشہ کرنے لگ جائے تو تم لوگ اس کو نہ پیو۔

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “Khamr was forbidden in and of itself in small or large amounts, as was every kind of intoxicating drink.” (Sahih) Abu ‘Awn Muhammad bin ‘Ubaidullah Ath-Thaqafi contradicted him.

یہ حدیث شیئر کریں