سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 1990

ان احادیث کا تذکرہ جن سے لوگوں نے یہ دلیل لی کہ نشہ آور شراب کا کم مقدار میں پینا جائز ہے

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , قدامة عامری , عائشہ

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ قُدَامَةَ الْعَامِرِيِّ أَنَّ جَسْرَةَ بِنْتَ دَجَاجَةَ الْعَامِرِيَّةَ حَدَّثَتْهُ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ سَأَلَهَا أُنَاسٌ کُلُّهُمْ يَسْأَلُ عَنْ النَّبِيذِ يَقُولُ نَنْبِذُ التَّمْرَ غُدْوَةً وَنَشْرَبُهُ عَشِيًّا وَنَنْبِذُهُ عَشِيًّا وَنَشْرَبُهُ غُدْوَةً قَالَتْ لَا أُحِلُّ مُسْکِرًا وَإِنْ کَانَ خُبْزًا وَإِنْ کَانَتْ مَائً قَالَتْهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ

سوید بن نصر، عبد اللہ، قدامة عامری، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے لوگوں نے نبیذ سے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے کہا ہم لوگ صبح کے وقت کھجور بھگوتے ہیں اور شام کو اس کو پی لیتے ہیں اور شام کو بھگوتے ہیں اور صبح کو پیتے ہیں۔ سیدہ عائشہ صدیقہ نے فرمایا میں حلال نہیں کہتی کسی نشہ لانے والی شراب کو اگرچہ روٹی ہی کیوں نہ ہو۔ یہ جملہ تین مرتبہ دہرایا۔

It was narrated from Ibn Shubrumah who mentioned it from ‘Abdullah bin Shaddad bin Al-Had, from Ibn ‘Abbas, who said: “Khamr was forbidden in small or large amounts, as was every kind of intoxicating drink.” Ibn Shubrumab did not hear from ‘Abdullah bin Shaddad.

یہ حدیث شیئر کریں