سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 1975

شراب پینے والے کی نماز قبول نہیں ہوتی

راوی: قتیبہ و علی بن حجر , خلف یعنی بن خلیفہ , منصور بن زاذان , حکم بن عتیبة , ابووائل , مسروق

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا خَلَفٌ يَعْنِي ابْنَ خَلِيفَةَ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ زَاذَانَ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ الْقَاضِي إِذَا أَکَلَ الْهَدِيَّةَ فَقَدْ أَکَلَ السُّحْتَ وَإِذَا قَبِلَ الرِّشْوَةَ بَلَغَتْ بِهِ الْکُفْرَ وَقَالَ مَسْرُوقٌ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَقَدْ کَفَرَ وَکُفْرُهُ أَنْ لَيْسَ لَهُ صَلَاةٌ

قتیبہ و علی بن حجر، خلف یعنی بن خلیفہ، منصور بن زاذان، حکم بن عتیبة، ابووائل، مسروق نے کہا کہ جس وقت کسی قاضی نے ہدیہ قبول کیا ( اور اس شخص سے جو ہمیشہ ہدیہ نہیں دیا کرتا تھا بلکہ قاضی ہونے کے بعد ہدیہ قاضی کو پیش کرنے لگا) تو اس نے حرام خوری کی اور جس وقت رشوت لی تو وہ کفر کے قریب پہنچ گیا اور مسروق نے کہا جس نے شراب پی وہ شخص کافر ہو گیا اس لئے اس کی نماز درست نہیں ہوتی۔

It was narrated that Ibn ‘Umar said: “Whoever drinks Khamr and does not get intoxicated, his Salah will not be accepted so long as any trace of it remains in his belly or his veins, and if he dies he will die a Kafir. If he becomes intoxicated his Salah will not be accepted for nights, and if he dies during them, he will die a Kafir.” (SahIh Mawquf) Yazid bin Abi Ziyad contradicted him.

یہ حدیث شیئر کریں