سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ ۔ حدیث 1609

استبرق کی کیفیت سے متعلق

راوی: عمران بن موسی , عبدالوارث , یحیی ابن ابواسحق

أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ قَالَ سَالِمٌ مَا الْإِسْتَبْرَقُ قُلْتُ مَا غَلُظَ مِنْ الدِّيبَاجِ وَخَشُنَ مِنْهُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ رَأَی عُمَرُ مَعَ رَجُلٍ حُلَّةَ سُنْدُسٍ فَأَتَی بِهَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اشْتَرِ هَذِهِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ

عمران بن موسی، عبدالوارث، یحیی ابن ابواسحاق سے روایت ہے کہ حضرت سالم نے فرمایا استبرق کیا ہے؟ میں نے عرض کیا وہ ایک قسم کا دیبا (یعنی ایک قسم کا ریشم کا کپڑا ہوتا ہے) حضرت سالم نے کہا میں نے حضرت عبداللہ سے سنا وہ فرماتے تھے کہ حضرت عمر نے ایک جوڑا سندس کا (یہ بھی ریشم کے کپڑے کی ایک قسم ہوتی ہے) دیکھا وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے اور عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو خرید لیں۔ اور پوری حدیث بیان کی۔

Jabir said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم put on a Qaba’ of Ad-DIbaj that had been given to him, but he soon took it off and sent it to ‘Umar. It was said to him: ‘How soon you took it off, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.’ He said: ‘Jibril, peace be upon him, prohibited me from wearing it.’ Then ‘Umar came weeping and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, you disliked something but you gave it to me.’ He said: ‘I did not give it to you to wear it, rather I gave it to you to sell it.’ So ‘Umar sold it for two thousand Dirharns.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں