سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ ۔ حدیث 1607

عورتوں کو سیرا (نامی لباس) کی اجازت سے متعلق

راوی: اسحق بن ابراہیم , نضر و ابوعامر , شعبہ , ابوعون ثقفی , ابوصالح حنفی , علی

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا النَّضْرُ وَأَبُو عَامِرٍ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عَوْنٍ الثَّقَفِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ الْحَنَفِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلِيًّا يَقُولُ أُهْدِيَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلَّةُ سِيَرَائَ فَبَعَثَ بِهَا إِلَيَّ فَلَبِسْتُهَا فَعَرَفْتُ الْغَضَبَ فِي وَجْهِهِ فَقَالَ أَمَا إِنِّي لَمْ أُعْطِکَهَا لِتَلْبَسَهَا فَأَمَرَنِي فَأَطَرْتُهَا بَيْنَ نِسَائِي

اسحاق بن ابراہیم، نضر و ابوعامر، شعبہ، ابوعون ثقفی، ابوصالح حنفی، علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں ایک جوڑا آیا سیرا کا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ میرے پاس بھیج دیا چنانچہ میں نے اس کو پہن کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ پر غصہ آگیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے تم کو اس وجہ سے نہیں دیا تھا کہ تم اس کو پہن لو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو حکم فرمایا میں نے اس کو اپنی مستورات میں تقسیم کر دیا۔

It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Ukaim said:
“Hudhaifah asked for some water and the chief brought water in a silver vessel. He threw it aside, then he apologized to them for what he had done, and said: ‘I told him before not to do that. I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم gصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: Do not drink from vessels of gold and silver, and do not wear Ad-DIbaj or silk. They are for them in this world, and for you in the Hereafter.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں