بچوں کا سر مونڈنے کا بیان
راوی: اسحق بن منصور , وہب بن جریر , وہ اپنے والد سے , محمد بن ابویعقوب , عبداللہ بن جعفر
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ أَنْبَأَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي يَعْقُوبَ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ أَمْهَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آلَ جَعْفَرٍ ثَلَاثَةً أَنْ يَأْتِيَهُمْ ثُمَّ أَتَاهُمْ فَقَالَ لَا تَبْکُوا عَلَی أَخِي بَعْدَ الْيَوْمِ ثُمَّ قَالَ ادْعُوا إِلَيَّ بَنِي أَخِي فَجِيئَ بِنَا کَأَنَّا أَفْرُخٌ فَقَالَ ادْعُوا إِلَيَّ الْحَلَّاقَ فَأَمَرَ بِحَلْقِ رُئُوسِنَا مُخْتَصَرٌ
اسحاق بن منصور، وہب بن جریر، وہ اپنے والد سے، محمد بن ابویعقوب، عبداللہ بن جعفر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مہلت عطاء فرمائی حضرت جعفر بن ابی طالب کے رشتہ داروں کو تین دن کی (یعنی تین روز تک ان کی وفات پر غم منانے کی) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے اور فرمایا تم لوگ اب میرے بھائی پر نہ رو اور فرمایا میرے بھتیجوں کو بلاؤ چنانچہ ہم لوگ چوزوں کی طرح لائے گئے (یعنی ہم لوگ چھوٹے چھوٹے بڑے بڑے بال میں لائے گئے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حجام کو بلاؤ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر مونڈنے کا حکم فرمایا۔
It was narrated that Ibn Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Al-Qaza’ (shaving part of the head and leaving part).”(Sahih)
