سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ ۔ حدیث 1533

گھونگرو اور گھنٹہ سے متعلق

راوی: احمد بن سلیمان , ابونعیم , زہیر , ابواسحق , ابوالاحوص

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَوْبٍ دُونٍ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَکَ مَالٌ قَالَ نَعَمْ مِنْ کُلِّ الْمَالِ قَالَ مِنْ أَيِّ الْمَالِ قَالَ قَدْ آتَانِي اللَّهُ مِنْ الْإِبِلِ وَالْغَنَمِ وَالْخَيْلِ وَالرَّقِيقِ قَالَ فَإِذَا آتَاکَ اللَّهُ مَالًا فَلْيُرَ عَلَيْکَ أَثَرُ نِعْمَةِ اللَّهِ وَکَرَامَتِهِ

احمد بن سلیمان، ابونعیم، زہیر، ابواسحاق ، ابوالاحوص سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد سے سنا کہ وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے خراب کپڑے پہنے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو دیکھ کر فرمایا تمہارے پاس مال موجود ہے؟ انہوں نے عرض کیا جی ہاں میرے پاس مال ہے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے پاس کس قسم کا مال موجود ہے؟ انہوں نے جواب دیا اونٹ گائے بکریاں گھوڑے غلام اور باندی (سب کچھ) ہے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب اللہ تعالیٰ نے تم کو مال عطا فرمایا ہے (یعنی تم کو نوازا گیا ہے) تو تم کو چاہیے کہ اس کا احسان اور فضل ظاہر کرو (یعنی تم زندگی اس طرح سے گزارو کہ لوگ تم کو خوش حال سمجھیں)۔

It was narrated that ‘Abdullah bin Ja’far said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stayed away from the family of Ja’far (when he died) for three days, then he came to them, and said: ‘Do not weep for my brother after today.’ Then he said: ‘Call my brother’s sons to me.’ We were brought like little chicks, and he said: ‘Call the barber for me.’ Then he ordered that our heads be shaved.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں