جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1875

باب قریش وانصار کی فضیلت

راوی: حسین بن حریث , فضل بن موسی , زکریا بن ابی زائدة , عطیہ , ابوسعید

حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا إِنَّ عَيْبَتِيَ الَّتِي آوِي إِلَيْهَا أَهْلُ بَيْتِي وَإِنَّ کَرِشِيَ الْأَنْصَارُ فَاعْفُوا عَنْ مُسِيئِهِمْ وَاقْبَلُوا مِنْ مُحْسِنِهِمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ

حسین بن حریث، فضل بن موسی، زکریا بن ابی زائدة، عطیہ، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سن لو میرے خاص اور راز دار لوگ جن کے پاس میں لوٹ کر جاتا ہوں میرے اہل بیت ہیں۔ اور میں جن لوگوں پر اعتماد کرتا ہوں وہ انصار ہیں۔ لہذا ان میں سے بروں کو معاف کر دو اور نیک کاروں کو قبول کر دو۔ یہ حدیث حسن ہے اور اس باب میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔

Sayyidina Abu Sa’eed (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “Surely, my confidants to whom I return are my family members. And those whom I trust are the ansar; so, forgive the evil among them and accept the pious of them.”

یہ حدیث شیئر کریں