جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1873

باب قریش وانصار کی فضیلت

راوی: احمد بن منیع , ہشیم علی بن زید بن جدعان , نضر بن انس , زید بن ارقم

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ أَنَّهُ کَتَبَ إِلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ يُعَزِّيهِ فِيمَنْ أُصِيبَ مِنْ أَهْلِهِ وَبَنِي عَمِّهِ يَوْمَ الْحَرَّةِ فَکَتَبَ إِلَيْهِ إِنِّي أُبَشِّرُکَ بِبُشْرَی مِنْ اللَّهِ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَلِذَرَارِيِّ الْأَنْصَارِ وَلِذَرَارِيِّ ذَرَارِيهِمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ قَتَادَةُ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ

احمد بن منیع، ہشیم علی بن زید بن جدعان، نضر بن انس، حضرت زید بن ارقم سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت انس بن مالک کو غزوہ حرہ کے موقع پر شہید ہونے والے ان کے چند اقرباء اور ان کے چچا زاد بھائیوں کی تعزیت میں لکھا کہ میں آپ کو اللہ کی طرف سے بشارت دیتا ہوں کہ جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے اللہ انصار کو ان کی اولاد اور ان کی اولاد کی اولاد کو بخشش دے، ۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور روایت کی قتادہ نے نضر بن انس سے انہوں نے زید بن ارقم سے۔

Sayyidina Zayd ibn Arqam (RA) reported that he wrote to Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) a condolence (letter) on what had afflicted his family and the children of his uncle in the Battel of al-Harrah. He wrote to him, “I give you glad tidings-tidings from Allah. I had heard Allah’s Messenger (SAW) pray: O Allah, forgive the ansar, the children of the ansar, and the children of their children.”

[Ahmed 19362, Bukhari 4906, Muslim 2506]

یہ حدیث شیئر کریں