جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1811

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مناقب

راوی: احمد بن سعید مرابطی , روح بن عبادة , اسامہ بن زید , عبداللہ بن رافع

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْمُرَابِطِيُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ قَالَ قُلْتُ لِأَبِي هُرَيْرَةَ لِمَ کُنِّيتَ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ أَمَا تَفْرَقُ مِنِّي قُلْتُ بَلَی وَاللَّهِ إِنِّي لَأَهَابُکَ قَالَ کُنْتُ أَرْعَی غَنَمَ أَهْلِي وَکَانَتْ لِي هُرَيْرَةٌ صَغِيرَةٌ فَکُنْتُ أَضَعُهَا بِاللَّيْلِ فِي شَجَرَةٍ فَإِذَا کَانَ النَّهَارُ ذَهَبْتُ بِهَا مَعِي فَلَعِبْتُ بِهَا فَکَنَّوْنِي أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ

احمد بن سعید مرابطی، روح بن عبادة، اسامہ بن زید، حضرت عبداللہ بن رافع کہتے ہیں کہ میں نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پوچھا کہ آپ کی کنیت ابوہریرہ کیوں رکھی گئی؟ فرمایا کیا تم مجھ سے ڈرتے ہو َمیں نے کہا ہاں فرمایا کہ میں اپنے گھر والوں کی بکریاں چرایاں کرتا تھا اور ایک میری چھوٹی سی بلی تھی۔ رات کو میں اسے ایک درخت پر بٹھا دیتا تھا اور دن کو اسے ساتھ لے جاتا اور اس سے کھیلتا رہتا۔ اسی طرح لوگ مجھے ابوہریرہ کہنے لگے۔ یہ حسن غریب ہے۔

Abdullah ibn Rafi’ reported that he asked Sayyidina Abu Hurayrah (RA) “How did you get the kunyah Abu Hurayrah? He asked, “Are you afraid of me?” He said, “Yes. By Allah, I fear you.” He said, “I used to graze the sheep of my family, and I had a small cat. I would put it up on a tree at night. When it was day, I would go out, and she with me and I would play with her. Thus, people gave me the kunyah Abu Hurayrah.”

یہ حدیث شیئر کریں