شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 311

ان روایات کا ذکر جو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم

راوی:

حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَی الْکُوفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وسلم يُدْعَی إِلَی خُبْزِ الشَّعِيرِ وَالإِهَالَةِ السَّنِخَةِ فَيُجِيبُ وَلَقَدْ کَانَ لَهُ دِرْعٌ عِنْدَ يَهُودِيٍّ فَمَا وَجَدَ مَا يَفُکُّهَا حَتَّی مَاتَ

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی کہتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی جو کی روٹی اور کئی دن کی باسی پرانی چکنائی کی دعوت کی جاتی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اس کو بھی بے تکلف) قبول فرما لیتے ۔ آپ کی ایک زرہ ایک یہودی کے پاس رہن تھی۔ اخیر عمر تک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس کے چھڑانے کے لائق دام نہیں ہوئے۔

Anas Radiyallahu 'Anhu reports: ''Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam accepted and attended invitations where bread made of barley, and stale fat a few days old was served (Without hesitation he accepted these invitations). Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam had pawned his armour to a Jew. Till the end of his life Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam did not possess a sufficient amount to release that armour''.

یہ حدیث شیئر کریں