صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خون بہا کا بیان ۔ حدیث 1833

جو شخص کسی قوم کے گھر میں جھانکے اور وہ لوگ اس کی آنکھ پھوڑ دیں تو اس کی دیت نہیں

راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , ابن شہاب

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ فِي جُحْرٍ فِي بَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًی يَحُکُّ بِهِ رَأْسَهُ فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ أَعْلَمُ أَنَّکَ تَنْتَظِرُنِي لَطَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنَيْکَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِذْنُ مِنْ قِبَلِ الْبَصَرِ

قتیبہ بن سعید، لیث، ابن شہاب سے روایت کرتے ہیں کہ سہل بن سعد ساعدی نے بیان کیا کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حجرے کے دروازے میں سے جھانکا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کھجلانے کا آلہ تھا، جس سے آپ اپنے سر کو کھجلا رہے تھے، جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو دیکھا تو ارشاد فرمایا کہ اگر میں جانتا کہ تو مجھے دیکھے گا تو میں یہ تیری آنکھ میں مارتا، (اس کے بعد) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اجازت لینے کا حکم تو دیکھنے ہی کے سبب دیا گیا ہے۔

Narrated Sahl bin Sa'd As-Sa'idi:
A man peeped through a hole in the door of Allah's Apostle's house, and at that time, Allah's Apostle had a Midri (an iron comb or bar) with which he was rubbing his head. So when Allah's Apostle saw him, he said (to him), "If I had been sure that you were looking at me (through the door), I would have poked your eye with this (sharp iron bar)." Allah's Apostle added, "The asking for permission to enter has been enjoined so that one may not look unlawfully (at what there is in the house without the permission of its people)."

یہ حدیث شیئر کریں