شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 246

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کا ذکر

راوی:

حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عِيسَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الرَّمْلِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَمِّي يَحْيَی بْنُ عِيسَی الرَّمْلِيُّ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَقُومُ يُصَلِّي حَتَّی تَنْتَفِخَ قَدَمَاهُ فَيُقَالُ لَهُ يَا رَسُولَ اللهِ تَفْعَلُ هَذَا وَقَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ أَفَلا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا

ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہی مروی ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتنی طویل نماز پڑھتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم مبارک ورم کر آتے آپ صلی اللہ سے عرض کیا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتنی طویل نماز پڑھتے ہیں حالانکہ آپ کے سب اگلے اور پچھلے گناہ معاف ہو چکے ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں ؟۔

It is also narrated from Abu Hurayrah Radiyallahu 'Anhu that Rasulullah Sallallhu 'Alayhi Wasallam performed such a long salaah that his mubaarak legs became swollen. He was asked: "You perform such long prayers, whereas all your past and future sins have been forgiven?. "Rasulullah Sallallhu 'Alayhi Wasallam replied: "Should I not be an appreciative servant?".

یہ حدیث شیئر کریں