حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کا ذکر
راوی:
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يُصَلِّي حَتَّی تَرِمَ قَدَمَاهُ قَالَ فَقِيلَ لَهُ أَتَفْعَلُ هَذَا وَقَدْ جَائَکَ أَنَّ اللَّهَ تَعَالَی قَدْ غَفَرَ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ أَفَلا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اس درجہ نوافل پڑھا کرتے تھے کہ پاؤں پر ورم ہو جاتا تھا کسی نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اگلے پچھلے سب گناہوں کی معافی کی بشارت نازل ہو چکی ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس درجہ کیوں مشقت برداشت فرماتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں شکر گزار بندہ نہ بنوں ؟۔
Abu Hurayrah Radiyallahu 'Anhu says: "Rasulullah Sallallhu 'Alayhi Wasallam performed so many nawaafil prayers that his legs swelled. Someone said to him, you take so many pains, wheras you have been given the good news that your past and present sind have been forgiven? He replied: "Should I not be grateful servant".
