فروخت کرتے وقت غیر معین چیز کو مستثنی کرنے کی ممانعت
راوی: علی بن حجر , اسمعیل بن ابراہیم , ایوب , زیاد بن ایوب , ابن علیة , ایوب , ابوزبیر , جابر
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَيُّوبَ و أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةِ وَالْمُخَابَرَةِ وَالْمُعَاوَمَةِ وَالثُّنْيَا وَرَخَّصَ فِي الْعَرَايَا
علی بن حجر، اسماعیل بن ابراہیم، ایوب، زیاد بن ایوب، ابن علیة، ایوب، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی محاقلہ مزابنہ مخابرہ سے اور معاومہ سے (معاومہ کا مطلب ہے چند سالوں کے لئے پھل فروخت کرنا) اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی ثنیا سے اور اجازت عطا فرمائی عرایا کی۔
It was narrated from Salim, from his father, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم . said: “Whoever buys a date-
palm tree after it has been pollinated, its fruits belong to the seller, unless the purchaser has stipulated otherwise. And whoever buys a slave who has wealth, his wealth belongs to the seller, unless the purchaser has stipulated otherwise.” (Sahih)
