جو شخص غلہ کا انبار بغیر ناپے ہوئے خرید لے اس کا اس جگہ سے اٹھانے سے قبل فروخت کرنا
راوی: نصر بن علی , یزید , معمر , زہری , سالم , ابن عمر
أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَأَيْتُ النَّاسَ يُضْرَبُونَ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اشْتَرَوْا الطَّعَامَ جُزَافًا أَنْ يَبِيعُوهُ حَتَّی يُؤْوُوهُ إِلَی رِحَالِهِمْ
نصر بن علی، یزید، معمر، زہری، سالم، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے دیکھا کہ دور نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں لوگوں کو اس بات پر مار پڑتی تھی کہ وہ غلہ کا انبار (ڈھیر) خرید کر اپنے گھر منتقل کرنے سے پہلے اسی جگہ فروخت کرتے تھے۔
It was narrated from Aims bin Malik that he brought some barley bread and rancid oil to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمHe said: “He put his armor in pledge for that with a Jew in Al-Madinah, and he took some barley from him for his family.” (Sahih).
