جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1475

باب

راوی: محمد بن حاتم مودب , علی بن ثابت , قیس بن ربیع , اغربن صباح , خلیفہ بن حصین , علی بن ابی طالب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْمُؤَدِّبُ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ ثَابِتٍ حَدَّثَنِي قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ وَکَانَ مِنْ بَنِي أَسَدٍ عَنْ الْأَغَرِّ بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ خَلِيفَةَ بْنِ حُصَيْنٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ أَکْثَرُ مَا دَعَا بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشِيَّةَ عَرَفَةَ فِي الْمَوْقِفِ اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ کَالَّذِي نَقُولُ وَخَيْرًا مِمَّا نَقُولُ اللَّهُمَّ لَکَ صَلَاتِي وَنُسُکِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي وَإِلَيْکَ مَآبِي وَلَکَ رَبِّ تُرَاثِي اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَوَسْوَسَةِ الصَّدْرِ وَشَتَاتِ الْأَمْرِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا تَجِيئُ بِهِ الرِّيحُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ

محمد بن حاتم مودب، علی بن ثابت، قیس بن ربیع، اغربن صباح، خلیفہ بن حصین، حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وقوف عرفات کے موقع پر زوال کے بعد اکثر یہ دعا کیا کرتے تھے کہ اللَّهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ کَالَّذِي نَقُولُ وَخَيْرًا مِمَّا نَقُولُ اللَّهُمَّ لَکَ صَلَاتِي وَنُسُکِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي وَإِلَيْکَ مَآبِي وَلَکَ رَبِّ تُرَاثِي اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَوَسْوَسَةِ الصَّدْرِ وَشَتَاتِ الْأَمْرِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا تَجِيئُ بِهِ الرِّيحُ (یعنی۔ اے اللہ تمام تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں جس طرح تو خود بیان کرے اور ہمارے بیان کرنے سے بہتر۔ اے اللہ میری نماز، میری قربانی، میری زندگی، میری موت اور میرا لوٹنا تیری ہی طرف ہے۔ اے اللہ میری میراث بھی تیرے ہی لئے ہے۔ اے اللہ میں تجھ سے عذاب قبر، سینے کے وسوسے اور (کسی) کام کی پریشانی سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ میں تجھ سے اس شر سے بھی پناہ مانگتا ہوں جو ہوا لاتی ہے یہ حدیث اس سند سے غریب ہے اور یہ سند قوی نہیں۔

Sayyidina Ali ibn Abu Talib reported that at Arafat at the mawqif after zawal (declination of the sun), much of the supplication of Allah’s Messenger (SAW) was:

0 Allah, praise belongs to You in the manner You say but better than we say. 0 Allah, for You is my salah, my sacrifice, my living and my death. To You is the return for refuge. For You is my legacy. 0 Allah, I seek refuge in You from the punishment in the grave and the temptation in the heart and confusion in affairs. 0 Allah, I seek refuge in You from the evil with which the wind comes.

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں