صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1626

جب کوئی شخض اپنا مال نذر اور توبہ کے طور پر صدقہ کرے۔

راوی: احمد بن صالح , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب بن مالک , عبداللہ بن کعب

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ وَکَانَ قَائِدَ کَعْبٍ مِنْ بَنِيهِ حِينَ عَمِيَ قَالَ سَمِعْتُ کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ فِي حَدِيثِهِ وَعَلَی الثَّلَاثَةِ الَّذِينَ خُلِّفُوا فَقَالَ فِي آخِرِ حَدِيثِهِ إِنَّ مِنْ تَوْبَتِي أَنِّي أَنْخَلِعُ مِنْ مَالِي صَدَقَةً إِلَی اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْسِکْ عَلَيْکَ بَعْضَ مَالِکَ فَهُوَ خَيْرٌ لَکَ

احمد بن صالح، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب بن مالک، عبداللہ بن کعب سے روایت کرتے ہیں کہ کعب جب نابینا ہوگئے تو ایک صاحبزادے ان کو پکڑ کر لے جاتے، کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ان کی اس روایت میں جو ان تین حضرات کے متعلق ہے جو غزوہ تبوک میں پیچھے رہ گئے تھے۔ انہوں نے اپنی حدیث کے آخر میں بیان کیا کہ میری توبہ یہ ہے کہ میں اپنا سارا مال اللہ کے راہ میں اور اس کے رسول کی طرف سے صدقہ کردوں تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اپنا کچھ مال اپنے واسطے رکھ لے یہ تیرے لئے بہتر ہے۔

Narrated Ka'b bin Malik:
In the last part of his narration about the three who remained behind (from the battle of Tabuk). (I said) "As a proof of my true repentance (for not joining the Holy battle of Tabuk), I shall give up all my property for the sake of Allah and His Apostle (as an expiation for that sin)." The Prophet said (to me), "Keep some of your wealth, for that is better for you."

یہ حدیث شیئر کریں