صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں کا بیان ۔ حدیث 1616

اس چیز میں قسم کھانا جس کا مالک نہ ہو۔ اور گناہ کی قسم اور غصہ کی قسم کا بیان

راوی: ابومعمر , عبدالوارث , ایوب , قاسم , زہدم

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ زَهْدَمٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ فَوَافَقْتُهُ وَهُوَ غَضْبَانُ فَاسْتَحْمَلْنَاهُ فَحَلَفَ أَنْ لَا يَحْمِلَنَا ثُمَّ قَالَ وَاللَّهِ إِنْ شَائَ اللَّهُ لَا أَحْلِفُ عَلَی يَمِينٍ فَأَرَی غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا أَتَيْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَتَحَلَّلْتُهَا

ابومعمر، عبدالوارث، ایوب، قاسم، زہدم سے روایت کرتے ہیں کہ ہم ابوموسیٰ اشعری کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو انہوں نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں چند اشعریوں کے ساتھ سواری مانگنے کے لئے حاضر ہوا، میں جب حاضر ہوا اس وقت آپ غصے میں تھے، ہم نے آپ سے سواری مانگی، تو آپ نے قسم کھائی کہ ہم کو سواری نہ دیں گے، پھر فرمایا کہ اللہ کی قسم میں کسی بات پر اللہ کی مشیت کے مطابق قسم کھاتا ہوں اور بھلائی اس کے خلاف میں پاتا ہوں تو وہی کرتا ہوں جو بہتر ہے اور قسم کو توڑ دیتا ہوں۔

Narrated Abu Musa Al-Ash'ari:
I went along with some men from the Ash-ariyin to Allah's Apostle and it happened that I met him while he was in an angry mood. We asked him to provide us with mounts, but he swore that he would not give us any. Later on he said, "By Allah, Allah willing, if ever I take an oath (to do something) and later on I find something else better than the first, then I do the better one and give expiation for the dissolution of my oath."

یہ حدیث شیئر کریں