صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1943

قبیلہ غفار، اسلم، جہنیہ، اشجع، مزنیہ، تمیم، دوس اور قبیلہ طئی کے فضائل کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , غندر شعبہ , محمد بن مثنی , ابن بشار محمد بن جعفر , شعبہ , محمد بن ابی یعقوب عبدالرحمن بن ابی بکرہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَکْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّمَا بَايَعَکَ سُرَّاقُ الْحَجِيجِ مِنْ أَسْلَمَ وَغِفَارَ وَمُزَيْنَةَ وَأَحْسِبُ جُهَيْنَةَ مُحَمَّدٌ الَّذِي شَکَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتَ إِنْ کَانَ أَسْلَمُ وَغِفَارُ وَمُزَيْنَةُ وَأَحْسِبُ جُهَيْنَةُ خَيْرًا مِنْ بَنِي تَمِيمٍ وَبَنِي عَامِرٍ وَأَسَدٍ وَغَطَفَانَ أَخَابُوا وَخَسِرُوا فَقَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّهُمْ لَأَخْيَرُ مِنْهُمْ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ مُحَمَّدٌ الَّذِي شَکَّ

ابوبکر بن ابی شیبہ، غندر شعبہ، محمد بن مثنی، ابن بشار محمد بن جعفر، شعبہ، محمد بن ابی یعقوب حضرت عبدالرحمن بن ابی بکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ حضرت اقرع بن حابس رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور عرض کیا کہ قبیلہ اسلام، غفار، مزنیہ اور میرا گمان ہے کہ جہینہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی ہے یہ حاجیوں کا مال چوری کرنے والے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر قبیلہ اسلم، غفار، مزنیہ اور جہینہ کے لوگ بنی تمیم اور بنی عامر اور اسد غطفان سے بہتر ہوں تو کیا یہ ناکامی اور خسارے میں رہیں گے؟ حضرت اقرع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا جی ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے بلاشبہ یہ لوگ اسلم و غفار وغیرہ ان لوگوں سے بہتر ہیں اور ابن ابی شیبہ کی روایت میں راوی محمد کے شک کا ذکر نہیں

Abu Bakra reported from his father that al-Aqra' b. Habis reported that he came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said to him: How did the tribes of Aslam, Ghifar, Muzaina (and I think he also said Juhaina and the narrator is in doubt about it) owe allegiance to you, whereas they plundered the pilgrims? Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said:" you were to say that Aslam, Ghifar, Muzaina and I think Juhaina are better than Banu Tamim, Banu 'Amir and Asad, Ghatfan, then would these people (of latter group of tribes) be in loss? He said: Yes. Thereupon he (the Holy Prophet) said: By Him in Whose Hand is my life, these people are better than Banu Tamim, Banu Amir, Asad and Ghatfan, and in this hadith of Abu Shaiba (these words are not found) that Muhammad (the narrator) had a doubt about.

یہ حدیث شیئر کریں