جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1285

سورت مطففین کی تفسیر

راوی: قتیبہ , لیث , ابن عجلان , قعقاع بن حکیم , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا أَخْطَأَ خَطِيئَةً نُکِتَتْ فِي قَلْبِهِ نُکْتَةٌ سَوْدَائُ فَإِذَا هُوَ نَزَعَ وَاسْتَغْفَرَ وَتَابَ سُقِلَ قَلْبُهُ وَإِنْ عَادَ زِيدَ فِيهَا حَتَّی تَعْلُوَ قَلْبَهُ وَهُوَ الرَّانُ الَّذِي ذَکَرَ اللَّهُ کَلَّا بَلْ رَانَ عَلَی قُلُوبِهِمْ مَا کَانُوا يَکْسِبُونَ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

قتیبہ، لیث، ابن عجلان، قعقاع بن حکیم، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کوئی بندہ کوئی گناہ کرتا ہے تو اس کے دل پر ایک سیاہ نقطہ لگا دیا جاتا ہے۔ پھر وہ اگر اسے ترک کر دے یا استغفار کرے اور توبہ کرے تو اس کا دل صاف ہو جاتا ہے اور اگر دوبارہ گناہ کرے تو سیاہی بڑھا دی جاتی ہے یہاں تک کہ وہ سیاہی اس کے دل پر چھا جاتی ہے اور یہی وہ ران ہے جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے (كَلَّا بَلْ رَانَ عَلٰي قُلُوْبِهِمْ مَّا كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ ) 83۔ المطففین : 14) ( ہرگز نہیں بلکہ ان کے (برے) کاموں سے ان کے دلوں پر زنگ لگ گیا ہے۔) میں کیا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah's Messenger (SAW) said; "When someone commits a sin, a black dot is marked on his heart. When he abandons it and seeks forgiveness and repents, his heart is cleaned (and spotless), but if he persists and returns (to the sin), then the dots are added till blackness covers his heart as Allah has said: "By no means! but on their hearts is the stain of the (ill) which they do! (83; 14)

[Ahmed 7957, Muslim 4244, Nisai 418]

یہ حدیث شیئر کریں