جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1280

سورئہ قیامہ کی تفسیر

راوی: ابن ابی عمر , سفیان , موسیٰ بن ابی عائشہ , سعید بن جبیر , ابن عباس

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْقُرْآنُ يُحَرِّکُ بِهِ لِسَانَهُ يُرِيدُ أَنْ يَحْفَظَهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ قَالَ فَکَانَ يُحَرِّکُ بِهِ شَفَتَيْهِ وَحَرَّکَ سُفْيَانُ شَفَتَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ کَانَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ يُحْسِنُ الثَّنَائَ عَلَی مُوسَی بْنِ أَبِي عَائِشَةَ خَيْرًا

ابن ابی عمر، سفیان، موسیٰ بن ابی عائشہ، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قرآن نازل ہوتا تو اپنی زبان ہلاتے تاکہ اسے یاد کر لیں اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (لَا تُحَرِّكْ بِه لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِه ) 75۔ القیامۃ : 16) (نہ چلا تو اس کے پڑھنے پر اپنی زبان تاکہ جلدی اس کو سیکھ لے۔ وہ تو ہمارا ذمہ ہے اس کو جمع رکھنا تیرے سینہ میں اور پڑھنا تیری زبان سے) چنانچہ راوی اپنے ہونٹ ہلا کر بتاتے اور سفیان نے بھی اپنے ہونٹ ہلا کر بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس طرح ہونٹ ہلایا کرتے تھے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ علی بن مدینی، یحیی بن سعید قطان سے نقل کرتے ہیں کہ سفیان ثوری، موسیٰ بن ابی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی تعریف کیا کرتے تھے۔

Sayyidina lbn Abbas (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) moved his tongue when the Qu’ran was revealed to him intending thereby to preserve it. So, Allah, the Blessed and the Exalted, revealed: "Move not thy tongue concerning the (Qur'an) to make haste therewith." (75: 16) The narrator moved his lips to show that. And Sufyan also moved his lips (to show how Allah’s Messenger (SAW) moved them).

[Bukhari 5, Muslim 448, Nisai 931, Ahmed 3191]

یہ حدیث شیئر کریں